رشیکیش،16جنوری(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)کانگریس کے قومی نائب صدر راہل گاندھی نے اتراکھنڈ کانگریس کارکنوں کی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور آر ایس ایس پر جم کر حملہ بولا۔انہوں نے بی جے پی کو ڈرانے والی پارٹی بتایا۔آر ایس ایس پر ترنگے کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی کو ملک کے عوام کو دھمکانا آتا ہے جبکہ کانگریس غریب، کسان، مزدوروں کے دوستانہ ہے۔راہل گاندھی نے اتراکھنڈ میں یہاں گمانیوالامیں واقع ڈی ایس بی انٹرنیشنل کالج میں گاؤں، مارکیٹ، بوتھ اور کانگریس کارکنوں کے اجلاس کو بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے آر ایس ایس پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد بھی آج تک آر ایس ایس دفتر پر ترنگے جھنڈے کی جگہ پر بھگوا جھنڈا لہرایا جاتا ہے جبکہ ملک کی آزادی میں کانگریس کارکنوں نے ہاتھوں میں ترنگا لے کر انگریزوں کو ملک سے بھگانے کی تقریب ہے۔انہوں نے کہا کہ جب سرحد پر شہادت ہوتی ہے تو ہر جوان ترنگے میں لپٹا آتا ہے لیکن آر ایس ایس والے اس ترنگے کااحترام نہیں کرتے۔انہوں نے مودی حکومت کی طرف سے کی گئی نوٹ بندی اور آئے دن ایک منٹ میں آئے فیصلوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک سے ان شہیدوں کا نام مٹانے کی اپیل کے ساتھ کانگریس مفت بھارت بنانے کا اعلان کر رہے ہیں۔جن کی شراکت ہندوستان کی آزادی سے لے کر ترقی میں رہی ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ آج مہاتما گاندھی کے مقام پر خود چرخہ کاتنے لگے ہیں اور نوٹوں پر مہاتما گاندھی کی قیادت میں کی گئی ڈانڈی مارچ کی تصویر بھی ختم کر دی گئی ہے لیکن میں نے مودی کے کانگریس مفت بھارت کے بعد جب کانگریس کو سمجھنے کی کوشش کی تو پایا کہ جس کانگریس کے ہاتھ کے نشان کو وہ ختم کرنا چاہتے ہیں، اس کے بارے میں گوگل میں دیکھنے کے ساتھ ہی ڈاکٹر کرن سنگھ سے ہاتھ کے انتخابات پر بحث کی تو انہوں نے بتایا کہ آج ہر مذہب کے عظیم انسان ہو یا دیوی دیوتا وہ آشیرواد کے طور پر ہاتھ ہی دکھا رہے ہیں،تو میں سمجھ گیا کہ ہاتھ کا نشان انسان کے لئے بہت مفید ہے جوآشیرواد تو دیتا ہی ہے ساتھ ہی کسی سے نہ ڈرنے کی ترغیب بھی دیتا ہے۔آج تمام مذاہب ہندو، مسلم، بودھ، عیسائی کے دیوی دیوتا بھی ہاتھ سے ہی آشیرواد دینے کا کام کر رہے ہیں۔